Tuesday, August 21, 2018

مِری یاد سے جنگ فرما رہے ہیں


بادشاہوں کی معطر خواب گاہوں میں کہاں
وہ مزا جو بھیگی بھیگی گھاس پر سونے میں ہے

مطمئن لوگوں کی اجلی مسکراہٹ میں کہاں
لطف جو اک دوسرے کو دیکھ کر رونے میں ہے

"احمد ندیم قاسمی"

 
اکیلے ہیں وہ، اور جھنجلا رہے ہیں

مِری یاد سے جنگ فرما رہے ہیں

خماربارہ بنکوی



No comments:

Post a Comment